لکھنؤ:15 /اپریل(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعدیوگی حکومت میں کابینہ وزیر وپی راج بھر نے این ڈی اے کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔پیر کو راج بھر نے اعلان کیا کہ ان کی سہیلدیوہندوستانی سماج پارٹی بی جے پی سے کوئی تعلق نہیں رکھے گی اور ان کی پارٹی اکیلے الیکشن لڑے گی۔اتر پردیش کی 80 میں سے 25 سیٹوں پر راج بھر اپنے امیدوار اتاریں گے۔تمام 25 امیدواروں کا اعلان پیر کو ہی ہو جائے گا۔بتایا جا رہا ہے کہ چھٹے اورساتویں مرحلہ والی سیٹوں پر سہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی الیکشن لڑے گی۔بتا دیں اس سے پہلے بھی سہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی نے ریاست میں لوک سبھا انتخابات اکیلے لڑنے کا اعلان کیا تھا۔پارٹی جنرل سکریٹری اور ریاست کے کابینہ وزیر اوم پرکاش راج بھر کے بیٹے ارون راج بھر نے بیان جاری کرکے یہ اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ریاست میں ہم اکیلے انتخابات لڑیں گے۔انہوں نے معلومات دی کہ سہیلدیو ہندوستانی سماج پارٹی کے سینئر کارکنوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔آگے کی حکمت عملی پر سہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی لوک سبھا وار کارکنوں سے جائزہ لینے میں مصروف ہے اور پردیش کے 53 سیٹوں پر امیدوار اتارنے کی تیاری چل رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کا انکشاف جلد کر دیا جائے گا۔انہوں نے بتایا تھا کہ پارٹی میں ہر پہلوؤں پر جائزہ لیا جارہا ہے اور امیدوار کی فہرست کو حتمی شکل دینے کے بعد اسے جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا۔ ارون راج بھر نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہ بی جے پی اپنے گھمنڈ میں مست ہے اور اس غلط فہمی ہے کہ مرکز میں پھر اس کی حکومت بننے جارہی ہے۔بی جے پی کو لوک سبھا انتخابات کے بعد اپنی غلطی کا احساس ہو جائے گا۔انہوں نے دعوی کیا تھا کہ سبھاسپا کا مینڈیٹ اور مقبولیت نشاد پارٹی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔یہ گزشتہ انتخابات میں دونوں پارٹیوں کو ملے ووٹوں کی تعداد سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔بتا دیں، سبھاسپا نے سال 2017 میں ہوئے پردیش کی آٹھ اسمبلی سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا، جن میں سے اسے چار سیٹوں پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔